ابو رَزِین مولانا محمد ہارون مصباحی فتح پوری ✍️
🕯استاذ : الجامعۃ الاشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ 🕯
🕯استاذ : الجامعۃ الاشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ 🕯
27 / مارچ ، جمعہ 2020
کورونا وائرس : ریلیف کیمپ بند، گھر لوٹے دہلی فساد متاثرین بھیک مانگنے کو ہیں مجب
دہلی فسادات میں اپنا سب کچھ کھو دینے والوں کی پریشانیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں، ان مظلوموں کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے کہ کورونا وائرس نے ان کے سامنے مصیبتوں کے نئے دروازے کھول دیئے ہیں۔
کورونا وائرس کے چلتے پورا ملک لاک ڈاؤن ہے، ایسے میں دہلی فساد متاثرین کے لیے قائم کیے گئے ریلیف کیمپ بھی بند کیے جا رہے ہیں اور فساد متاثرین کو اپنے اپنے گھر جانے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی دہلی کا سب سے بڑا ریلیف کیمپ عید گاہ بھی ہے جسے کورونا وائرس کے چلتے بند کر دیا گیا ہے اور فساد متاثرین کو ان کے گھر بھیج دیا گیا ہے۔
یہ متاثرین اپنے گھر تو لوٹ آئے ہیں لیکن یہاں سب کچھ جل چکا ہے، ان کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، اس لیے اب وہ لوگ اپنے پڑوسیوں سے بھیک مانگنے کو مجبور ہیں۔
این ڈی ٹی وی انڈیا کی نیوز کے مطابق ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے، فساد میں گھر کا سارا ساز و سامان جل چکا ہے اور اب پاس میں پیسے بھی نہیں ہیں اور لاک ڈاؤن کے سبب یہ لوگ گھر سے باہر نکل بھی نہیں سکتے کہ محنت مزدوری کر کے کچھ حاصل کر سکیں، سو وہ بھوکے مر رہے ہیں اور پڑوسیوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کو مجبور ہیں۔
انھیں متاثرین میں سے شیو وہار کی رہنے والی منیسہ نامی خاتون رو رو کر اپنا حال بیان کرتی ہیں کہ انھیں راحت کیمپ سے واپس گھر بھیج دیا گیا ہے، لیکن گھر میں کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ منیسہ دو ہزار اور پانچ سو کے جلے ہوئے نوٹ دکھاتے ہوئے کہتی ہیں کہ انھوں نے یہ پیسے بیٹی کی شادی کے لیے جمع کیے تھے، لیکن دنگائیوں نے گھر بار سب جلا کر خاک کر دیا اور ہم ریلیف کیمپ کی پناہ لینے پر مجبور کر دیے گئے، لیکن اب کورونا وائرس کے سبب ہمیں وہاں سے بھی نکال دیا گیا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ اب ہم کریں تو کیا کریں؟ لاک ڈاؤن کے سبب گھر سے نکل نہیں سکتے اس لئے پیٹ پالنے کے لیے پڑوسیوں سے بھیک مانگنے کو مجبور ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر ہمیں راشن مل بھی جائے تو پکائیں کیسے؟ ہمارے پاس نہ تو گیس ہے اور نہ تیل۔ پاس میں دہلی حکومت کا کوئی شیلٹر ہوم بھی نہیں ہے۔
یہ ہے دہلی فساد متاثرین کے حالات زندگی کی ایک معمولی سی جھلک۔ اللہ ان کے حال زار پر رحم فرمائے، غیب سے ان کی مدد کرے اور آس پاس رہنے والے لوگوں کو ان تک پہنچ کر ان کی مدد کرنے کی توفیق دے۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
No comments:
Post a Comment
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز
کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا
.مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں
برائے مہربانی مفید مشوروں سے نوازیں